Skip to main content

خاصی پرانی بات ہے


خاصی پرانی بات ہے۔ملتان ریلوے سٹیشن کے ویٹنگ روم میں جونہی میں نے صبح کی نماز کے بعد دعا کے لئے ہاتھ اُٹھائے،ایک برقع پوش لڑکی کمرے میں داخل ہوئی۔میں نے دعا کے بعد ایک چھلانگ لگائی اور اس کی بات کا جواب دیئے بغیر کمرے سے باہر نکل گیا۔میں گردش ایام کی وجہ سے انتہائی پریشان تھا۔زمین کے جھگڑے کی وجہ سے مخالفین مجھے قتل کرنے پر تلے ہوئے تھے۔
میں نے دل میں خیال کیا کہ شاید انہوں نے مجھے کسی چکر میں پھنسانے کے لئے عورت کو میرے پیچھے لگا دیا ہے کیونکہ رات کے بارہ بجے ساہیوال سے چلنے والی جس گاڑی میں میں سوار ہوا تھا میرے مخالفین بھی اسی گاڑی میں سوار ہونے کے لئے سٹیشن پہنچ گئے۔پلیٹ فارم پر میں جس بینچ پر بیٹھا تھا،وہ اس کے قریبی بینچ پر بیٹھ گئے۔ہ)
گاڑی آئی لیکن میں بیٹھا رہا۔
میرا خیال تھا کہ وہ جب کسی ڈبے میں بیٹھ جائیں گے تب میں کسی اور ڈبے میں سوار ہو جاؤں گا لیکن ان کے تیور اچھے نہ تھے۔وہ تو میرے ہی ڈبے میں سوار ہونا چاہتے تھے۔
جب گاڑی نے وسل دی تو میں نے بھاگ کر لائن پار کی اور گاڑی کی دوسری جانب دوڑتا ہوا انجن کے قریب والے ڈبے میں بیٹھ گیا۔وہ بھی آسانی سے میرا پیچھا چھوڑنے والے نہ تھے۔تلاش کرتے کرتے جب وہ اس ڈبے کے قریب پہنچے تو میں بیت الخلاء میں چلا گیا۔
وہ مجھے یہاں نہ پا کر کسی اور ڈبے میں سوار ہو گئے۔گاڑی چل دی،صبح چار بجے جب ملتان پہنچا تو میرے مخالفین نے پلیٹ فارم سے باہر جانے والے دونوں دروازوں پر قبضہ کر لیا لیکن میں ان کی نظروں سے بچ کر ویٹنگ روم میں پہنچ گیا اور نماز سے فارغ ہوا ہی تھا کہ اس لڑکی نے پریشان کر دیا۔
میری زمین کی الاٹمنٹ حاکم ضلع نے منسوخ کر دی تھی اور محض کنبہ پروری کے لئے مجھے مصیبت میں مبتلا کر دیا تھا۔
اس کے خلاف مجھے ملتان میں اپیل دائر کرنا پڑی۔میرے مخالفین مجھے ہر قیمت پر اپنے راستے سے ہٹانا چاہتے تھے۔میں اکیلا تھا۔سوائے اللہ کے اور کوئی میرا پرسان حال نہ تھا۔صرف والدین کی دعائیں شامل حال تھیں۔
ادھر ملتان میں کمشنر صاحب کی عدالت میں ہزاروں کی تعداد میں اپیلیں زیر سماعت تھیں۔سالہا سال تک سماعت کی باری نہیں آتی تھی۔ میں تاریخ لینے کے لئے ملتان گیا تھا۔
وہ لڑکی بھی اسی طرح زمین کی الاٹمنٹ کے چکر میں اپنے مخالفین کے ہاتھوں بُری طرح پریشان تھی اور مجھ سے کمشنر کے دفتر کا پتا پوچھنے اور راہنمائی حاصل کرنے کے لئے اندر چلی آئی تھی۔جب میں بھاگ کر باہر نکلا تو وہ بھی گھبرا کر باہر آگئی۔میں نے اس سے سختی سے پوچھا:”اس طرح مردانہ ویٹنگ روم میں آنے سے تمہارا کیا مطلب ہے؟“اس نے نہایت دھیمی آواز کے ساتھ انتہائی انکساری سے کہا:”جی․․․․جی․․․․میں․․․․․میں․․․․․میں تو آپ․․․․․آپ سے صرف ایک بات پوچھنا چاہتی تھی۔
“ معلوم ہوتا تھا کہ حواس اور قویٰ اس کا ساتھ نہیں دے رہے تھے۔جب میں نے اس کی یہ حالت دیکھی تو اس کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا:”ہاں!ہاں! کہو کیا کہنا چاہتی ہو۔“اس پر اس نے زمین کی الاٹمنٹ کی منسوخی اور مخالفین کے جوروستم کی ساری داستان سنائی۔
جب میں ساری کہانی سن چکا تو میں نے کہا کہ میں اور آپ دونوں ناانصافی کا شکار ہیں۔اطمینان رکھو اللہ تعالیٰ کے ہاں دیر ہے،اندھیر نہیں ۔
ہم کمشنر کے دفتر روانہ ہو گئے۔وہاں مثل تلاش کرنا آسان کام نہیں تھا۔ادھر اس لڑکی نے کہا کہ میری والدہ کا آخری زیور بھی فروخت ہو گیا جس میں سے صرف پچاس روپے میرے پاس ہیں۔اس کے بعد ہمارے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہو گا۔میری مالی حالت بھی کچھ ایسی ہی تھی لیکن دل گواہی دیتا تھا کہ مصیبت کے دن ٹل جانے کا وقت قریب ہے۔ہماری مثلیں مل گئی تھیں۔
اب کیس کی سماعت کے لئے وکیل کی ضرورت تھی لیکن ہمارے پاس وکیل کرنے کے لئے پیسے نہیں تھے۔
اتفاق سے پہلے میرے کیس کی سماعت ہوئی۔افسر مجاز انتہائی انصاف پسند تھے۔انہوں نے میری ایک ایک بات کو غور سے سنا اور فیصلہ میرے حق میں دے دیا۔مجھے انصاف حاصل کرکے خوشی تو ہوئی لیکن ساتھ ہی دوسری کیس کی سماعت کے خیال سے دل بیٹھ رہا تھا،چنانچہ دوسرے کیس کی سماعت شروع ہوئی تو میں نے یونہی کیس کی وضاحت کرنا چاہی۔
اس پر لڑکی کے مخالفین نے اعتراض کیا کہ یہ نہ تو وکیل ہیں،نہ مدعی۔یہ کس حیثیت سے بول رہے ہیں۔جب افسر مجاز نے پوچھا تو میں نے بتایا کہ معاشرے کی ناانصافیوں کے ستائے ہوئے لوگوں کے پاس وکیل کی فیس ادا کرنے کے لئے پیسے نہیں ہوتے۔مدعیہ اور اس کی لڑکی عدالت میں موجود ہیں۔ایک ماں کے بیٹے کی حیثیت سے مجھے ان کی جانب سے بات کرنے کی اجازت دی جائے۔
اس پر افسر مجاز نے اجازت دے دی۔بات مختصر تھی۔مخالف کا وکیل ایک گھنٹے کی تقریر میں بڑے بڑے قانونی دلائل دینے کے باوجود عدالت کو قائل نہ کر سکا اور عدالت نے ماں بیٹی کے حق میں فیصلہ دے دیا۔
جب ہم کمرہ عدالت سے باہر نکلے تو دو موٹے موٹے آنسو میرے قدموں پر گرے۔مجھے یوں محسوس ہوا کہ دونوں ماں بیٹی رو رہی ہیں۔وہ فرط جذبات سے مجھ سے لپٹ گئیں۔
ماں میری پیشانی پر بوسہ دے رہی تھی۔بیٹی میرے بازو سے لپٹی ہوئی تھی۔وہ تشکر آمیز نظروں سے میری جانب دیکھ رہی تھیں کہ ان کے مخالف فریق سے عداوت رکھنے والے گروپ کا ایک نوجوان ہمارے پاس آیا اور اس نے زمین کے ٹھیکے کے طور پر اڑھائی ہزار روپے کی پیشکش کی۔ساتھ ہی کہا کہ قبضہ وغیرہ ہم جانیں ہمارا کام۔آپ رقم لیں اور رسید لکھ دیں۔ہم نے اسی وقت ٹھیکے کی رقم لے لی اور رسید لکھ دی۔میں جلد گھر جا کر اپنے والدین کو خوشخبری سنانا چاہتا تھا اس لئے ان سے اجازت لی اور گھر واپس آگیا۔ میں آج تک خوشی کے ان لمحات کو نہیں بھول سکا جو مجھے اس وقت حاصل ہوئے۔

Comments

Popular posts from this blog

Earn Money Online by Listening to Music: A Step-by-Step Guide

Earn Money Online by Listening to Music: A Step-by-Step Guide Introduction In today's digital age, earning money online has become more accessible than ever. One interesting and unconventional way to make money is by simply listening to music. Yes, you read that right – you can get paid to enjoy your favorite tunes. In this blog post, we will delve into a detailed guide on how you can earn money by listening to music on a popular platform. So, if you're a music enthusiast looking to make some extra cash, keep reading to find out how. Listening to Music and Earning Money If you've ever dreamed of getting paid to listen to music, your dream can now become a reality. On platforms like Pixabay, you can access a plethora of royalty-free music tracks for free. The process is simple – find a song you like, download it, and start earning money by sharing it on another website. Here's how you can do it step by step: Step 1: Explore Pixabay's Music Library Go to Pixaba...

How to Earn Money Using Taskverse with Your Mobile Phone

How to Earn Money Using Taskverse with Your Mobile Phone Are you looking for a simple way to make money using your mobile phone? In this blog post, we'll explore Taskverse, a website where you can earn anywhere from $15 to $50 per hour by completing tasks using your phone. Getting Started with Taskverse Taskverse is an open platform that connects freelancers, referred to as "taskers," with various tasks to earn money. The tasks offered on Taskverse range from annotating images to transcribing audio, providing a wide range of opportunities for individuals to make money online. For more earning ways visit  www.jobpk4u.com Available Tasks on Taskverse Annotating images Recording speeches Tagging words Transcribing audio Each task has specific requirements to qualify, such as reading and recording short scripts, categorizing images, or sharing videos. Advantages of Being a Tasker on Taskverse As a tasker on Taskverse, there are several benefits you can enjoy: F...